تیونس میں بے روز گاری کے خلاف احتجاج,ملک بھر کرفیو نافذ,پُرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت اور تیس سے زائد مظاہرین زخمی
تیونس کی وزارت داخلہ کے مطابق سرکاری اور نجی املاک کو درپیش خطرے کے پیش نظر کرفیو نافذ کیا گیا ہے، جس کا دورانیہ غیرمعینہ مدت تک رات آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک ہوگا. تیونس میں بدتر معاشی حالات کے خلاف گذشتہ چار روز سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جو ایک بے روزگار نوجوان کی خودکشی کے بعد شدت اختیار کرگیا تھا، جمعرات کو تیونس کے مختلف شہروں میں سیکڑوں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی کوشش بھی کی، اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور واٹرکینن کا استعمال کیا، جھڑپوں کے ایک پولیس اہلکار ہلاک اور تیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، تیونس میں دو ہزار گیارہ کو آنے والے انقلاب اور صدر زین العابدین بن علی کی حکومت کے خاتمے کے بعد یہ ملکی تاریخ کے بدترین مظاہرے ہیں۔