وفاقی حکومت کا سکیورٹی خدشات کے پیش نظر عمران فاروق قتل کیس کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ ,چیف کمشنر اسلام آباد کا جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن جاری
عمران فاروق قتل کیس کے ملزم خالد شمیم نے گزشتہ پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں متحدہ کی قیادت پر سنگین الزامات لگائے، جس کے بعد کیس کا جیل میں ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا ہے ، وزیر داخلہ نے ملزم خالد شمیم کے بیان کا سخت نوٹس لیا تھا اور سیکیورٹی گارڈز کے انچارج کو بھی معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا ، ملزم خالد شمیم کی جانب سے میڈیا سے بات چیت میں کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے اور الطاف حسین اور محمد انور کے خلاف سی آئی اے ،را اور ایم آئی سکس کی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے تھے اور کہا تھا کہ اسے عوامی حمایت کی ضرورت ہے ، ملزم کے اس سنگین بیان کے بعد وفاقی حکومت نے اہم کیس میں کسی بھی ممکنہ خطرے اور ملزموں کی سیکیورٹی کے پیش نظر ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے نوٹی فکیشن کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اڈیالہ جیل جا کر کیس کا ٹرائل کریں گے اور جیل میں ہی ملزموں کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔