کوروناوائرس کے باعث 2سال کے لگائی تمام پابندیاں ختم
آئر لینڈ نے کورونا وبا کے باعث 2 سال سے لگائی گئی تقریباً تمام پابندیاں اٹھالی ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے تک آئر لینڈ یورپ میں کورونا مثبت کیسز کی بلند ترین شرح والا ملک تھا۔ آئر لینڈ میں کورونا سے بچاؤ کے لیے اضافی ویکسینیشن کی کامیاب مہم کے بعد وبا کو مکمل کنٹرول کرلیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں اندازوں سے کئی گنا کمی ہوئی ہے۔ کوویڈ وبا کے دوران آئر لینڈ یورپ کے ان چند محتاط ترین ممالک میں شامل رہا، جس نے اندرون اور بیرون ملک طویل ترین سفری پابندیاں لگائیں۔ تمام تر صورت حال کے بعد اب آئر لیننڈ نے 2 سال سے جاری تقریباً تمام پابندیاں اٹھالی ہیں۔ آئر لینڈ کے وزیر اعظم مائیکل مارٹن نے پابندیاں اٹھانے کا اعلان ٹی وی پر اپنے خطاب کے دوران کیا۔ مائیکل مارٹن نے کہا کہ ہم نے اومیکرون کے طوفان کا مقابلہ کیا ہے۔ میں نے کورونا وبا کے دوران اپنے ملک کے عوام سے بہت برے وقت میں بات کی ہے لیکن اب اچھا وقت آگیا ہے۔ آئر لینڈ کے وزیر اعظم کے مطابق اب ملک بھر میں بارز اور ہوٹل رات 8 بجے کے بعد بھی کھلے رہیں گے، عوامی مقامات پر جانے والوں سے کورونا ویکسی نیشن کا ثبوت نہیں مانگا جائے گا۔ پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد اب تمام انڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات کا انعقاد پوری استعداد کار کے ساتھ ہوگا، فروری میں ہونے والی قومی رگبی چیمپئین شپ میں بھی شائقین پر کوئی پابندیاں نہیں ہوں گی۔ مائیکل مارٹن کا کہنا تھا کہ ان تمام آزادیوں کے باوجود لوگوں کو فروری تک پبلک ٹرانسپورٹ اور دکانوں میں ماسک کا استعمال کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ آئر لینڈ میں کورونا وبا کے دوران 19 ماہ تک نائٹ کلبس بند رہے تھے، انہیں گزشتہ سال اکتوبر میں کھولا گیا لیکن صرف 6 ہفتوں بعد ہی انہیں دوبارہ بند کردیا گیا تھا۔ کورونا وبا کے دوران آئر لینڈ کی حکومت نے بھی عوام کی سہولیات کے لیے کئی اقدام اٹھائے تھے۔ ملک کے ایک تہائی ٹیکس دہندگان نے ٹیکس واجبات کی ادائیگی کو موخر کردیا ہے، اس کے علاوہ عوام کو رواں برس اپریل تک خصوصی سبسڈی پروگرام کے تحت مالی مدد فراہم کی جائے گی۔