حکومت کی جانب سے قائم کے جانے والے رمضان بازاروں میں عوام کو ریلیف دینے کے دعوے دھرے رہ گئے،اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
لاہور میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر عوام کو ماہ مقدس میں ریلیف دینے کے لیے سستے بازار لگائے گئے ہیں لیکن مہنگائی نے یہاں بھی غریب عوام کا پیچھا نہیں چھوڑا اور دکاندار پھلوں اور سبزیوں کے منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں جبکہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ منڈی میں اشیاء مہنگی ملنے کی وجہ سے وہ بازار میں سستے داموں فروخت نہیں کر سکتے۔کراچی کے سستے بازاروں میں بھی مہنگائی عروج پر ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ ان سے من مانی قیمت وصول کی جا رہی ہے لیکن پرائس کنٹرول کمیٹی سمیت کوئی ادارہ ایکشن نہیں لے رہا ہے۔پشاور اور کوئٹہ میں بھی قائم سستے بازار مہنگائی کی وجہ سے ویران ہی نظر آئے جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز سے بھی عوام کو کچھ خاص ریلیف نہ مل سکا وہاں فراہم کی گئی اشیاء عوامی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہونے کے باوجود بھی مہنگائی کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت کم از کم رمضان المبارک میں عوام کو سرکاری نرخ پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنائے۔