شام میں سکیورٹی فورسزاور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں آج مزید ڈیڑھ سو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ہزاروں شامی باشندے ترکی اور لبنان ہجرت پر مجبور ہو گئے ہیں۔
شام کے دارالحکومت دمشق کے قرب و جوار میں حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز نے کارروائیاں تیز کردی ہیں جہاں دن بھر گولہ باری ہوتی رہی اور سرکاری فورسز نے باغیوں کو پسپائی پر مجبور کردیا جبکہ ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی جھڑپوں میں آج بھی مزید ڈیڑھ سو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دوسری جانب ہزاروں شامی باشندوں نے صورتحال کے پش نظر نقل مکانی شروع کردی ہے اور وہ ترکی، لبنان اور عراق کی جانب ہجرت کررہے ہیں۔ملک میں اشیائے خوردونوش اور ایندھن کی قلت کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ پٹرول اسٹیشنز پر بھی لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھیں گئیں۔ادھر شام میں حکومت اور باغیوں کے درمیان سیز فائر کی نگرانی کیلئے تعینات مبصر مشن کی مدت میں بھی تیس روز کا اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے بھی اپنے شہریوں کو شام کا سفر کرنے سے منع کردیا ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ شام میں مقیم پاکستانی دمشق میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرکے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔