مسلم لیگ کے صدرشہباز شریف نےتمام مکاتب فکرکے علما سے ملاقات

، اس موقع پرشہبازشریف کا کہنا تھا کہ میں اپنے والد کے ساتھ علما کی محفلوں میں بیٹھتا اور سیکھتا رہا، سوچنا چاہیے کیا وجہ ہے ہمارا ملک آگے جانے کی بجائے پیچھے رہ گیا،،،بنگلہ دیش معاشی طورپرپاکستان سے زیادہ مضبوط ہوگیا،پاکستان کے قیام کا مقصد سامراج اور ہندو کی غلامی سے نجات حاصل کر کے عدل کا نظام قائم کرنا تھا،شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد اسلامی فلاحی معاشرے کا قیام تھا، حکومت میرا متمع نظر نہیں،خواہش اورجسجتجو ہے وطن کے لئے جو کرسکوں کر جاؤں،میں نے عوام کی خدمت کے لئے اپنا خون پسینہ بہایا ہے،آج ہم صحیح راہ نہ متعین کر سکے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی،شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے ایٹمی دھماکوں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے، سی پیک اور موٹرویز بنانے کا کریڈٹ کوئی نہیں چھین سکتافلسطینیوں اورکشمیریوں پر جو ظلم ہو رہا، عالمی طاقتیں اس پر کچھ کہنے کو تیار نہیں،ہمیں اللہ تعالیٰ کو جواب دینا پڑے گا کہ ظلم ہوتا دیکھتے رہے لیکن عالمِ اسلام کو بیدار نہ کر سکے۔