اب ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی،، کسی کو ہراساں کرنے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے نہیں دیں گے,چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی پینچ نے گردوں کی پیوندکاری سے متعلق کیس کی سماعت کی،، عدالت میں ڈاکٹر ادیب رضوی سمیت دیگر کمیٹی ممبران پیش ہوئے، تاہم ایڈووکیٹ منیر اے ملک پیش نا ہوسکے،جس کے باعث کیس کی سماعت اگست کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی،، سرکاری ملازمین کی رہائشگاہوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے، لیکن کسی کو قانون کی خلاف ورزی بھی نہیں کرنے دیں گے، عدالت میں درخواست گزار خاتون کا کہنا تھا کہ ہم سرکاری ملازمین ہیں لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت نے زبردستی ہمارے گھر خالی کروا دیے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی ،، کسی کو ہراساں نہیں کرنے دیں گے، قانون کے مطابق جن کا حق بنتا ہے انہیں رہائش دلوائیں گے، عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومت سے سرکاری رہائشگاہوں سے متعلق تفصلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی ۔۔۔