سوات میں افسوس ناک واقع، مدرسہ کے استاد کا تشدد، 14 سالہ طالب علم جاں بحق

Jul 22, 2025 | 12:36

سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقے چالیار میں واقع ایک دینی مدرسہ میں مبینہ طور پر استاد کے تشدد سے 14 سالہ طالب علم جاں بحق ہوگیا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق مدین سے تعلق رکھنے والا کم عمر طالب علم فرحان ایاز معمول کو سبق یاد نہ کرنے پر مدرسہ کے دو معلمین بخت امین اور عمر فاروق نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔عینی شاہد طالب علم کے مطابق واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب معلمین نے فرحان پر لاٹھی، ڈنڈوں اور ہاتھوں سے مبینہ طور پر مسلسل وار کیے جس سے اس کی حالت غیر ہوگئی اور بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی جس کے بعد مقامی افراد نے شدید احتجاج کیا اور مدرسے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں نامزد معلمین کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ بچے کے لواحقین نے حکومت سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مدرسوں میں بچوں پر تشدد معمول بنتا جا رہا ہے جس کا فوری نوٹس لیا جانا چاہیے، عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ نہ صرف اس واقعہ کے ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے بلکہ مدارس کے اندرونی نظام، تربیتی طریقہ کار اور اساتذہ کی نگرانی کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو.

مزیدخبریں