لاہورہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود صدر مملکت کی جانب سے دو عہدے رکھنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر صدر کے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹس جاری کردیا ۔
لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیارکیا کہ عدالتی حکم کے باوجود صدر پاکستان نے ایک عہدہ نہیں چھوڑا اور ایوان صدر میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لہذا عدالت صدر کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرے ۔ جس پرلاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے قرار دیا کہ فل بینچ نے اپنے فیصلے میں توقع ظاہر کی تھی کہ صدر ایک عہدہ چھوڑ دیں مگر اس پرعمل نہیں ہوا، بادی النظر میں صدر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے صدر کو آئین اور اپنے حلف کی پاسداری کرنی چاہئیے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستائیس جون تک ملتوی کرتے ہوئے صدر مملکت کی جانب سے دو عہدے رکھنے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر صدر کے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹس جاری کر دئیے۔ عدالت نے معاملہ مزید سماعت کے لئے لارجر بنچ کو بھجوا دیاہے۔