پیٹرولیم مصنوعات پرعائد بھاری ٹیکسزعوام پربوجھ بن گیا
پیٹرولیم مصنوعات پرعائد بھاری بھرکم ٹیکسز کے ذریعے عوام سے سالانہ کھربوں روپے کی وصولی کی جاتی رہی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکسز کی بھرمارعوام پر بھاری پڑگئی ہے۔پٹرول اور ڈیزل پرعائد مختلف ٹیکسز کی مدمیں عوام سےسالانہ 790ارب روپےکی وصولی کی جاتی رہی ہے۔91 روپے 96 پیسے فی لیٹر والے پیٹرول پر15 روپے جنرل سیلز ٹیکس، پیٹرولیم لیوی کی مد میں 10روپے،فریٹ اور ڈیلرز مارجن 5 روپے 9 پیسے،یعنی کل ملاکرپیٹرول پر31 روپے 9 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ہائی سپیڈ ڈیزل پر 32 روپے سیلز ٹیکس،8 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ فریٹ اور ڈیلرز مارجن کی مد میں 5 روپے وصول کئے جا رہے ہیں۔یوں 105 روپے والےڈیزل سے بھی 45 روپے سرکار کے کھاتے میں جاتے ہیں۔لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر بھی ٹیکس کی تیلی لگا کر سرکار دونوں ہاتھوں سے کمائی کرتی ہے۔ٹیکسوں کی شرح کم کردی جائے تونہ صرف پیٹرولیم مصنوعات 30 فیصد تک سستی ہو سکتی ہیں بلکہ مہنگائی میں بھی خاطر خواہ کمی ہوگی