سپریم کورٹ کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسز کے طریقہ کار کا ازسرنو جائزہ لینے کا حکم
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسز کے طریقہ کار کا ازسرنو جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے پی ایس او، اوگرا، ایف بی آر اور وفاقی حکومت کی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ بتایا جائے کہ قیمت اور ٹیکس کا تعین کیسے ہوتا ہے جبکہ عدالت نے اوگرا، پی ایس او اور دیگر اداروں کے سربراہوں کی تقرری کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت سے قبل پیٹرولیم مصنوعات ڈیلرز کے کمیشن کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ غریبوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔ بتایا جائے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیسے ممکن ہے۔ جمعہ کوچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کی۔ دوران سماعت ایم ڈی پی ایس او، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر حکام کی جانب سے عدالت کو بریفنگ دی گئی۔ عدالت نے بریفنگ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ اضافی بوجھ اور اضافی ٹیکسز عوام پر نہ لگائے جائیں جو ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں یہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہیں۔ بین الاقوامی اور عالمی مارکیٹ میں جو صورتحال ہے اس کے مطابق ایسا فارمولا بنائیں جس سے ٹیکسز کو کم کیا جا سکے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ٹرانسپورٹیشن چارجز کراچی والوں پر کیوں لاگو ہوتے ہیں کیا اس کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس پر ایم ڈی پی ایس او کا کہنا تھا کہ اس کی ذمہ داری اوگرا پر عائد ہوتی ہے اور اوگرا نے ایک پالیسی بنائی ہے جو سب پر لاگو ہوتی ہے۔ اس کے مطابق کراچی پر بھی یہ پالیسی لاگو ہوتی ہے تاہم اگر کراچی میں یہ چارجز ختم کر دیئے جائیں تو کراچی میں پیٹرول سستا ہو سکتا ہے اور اس کے مقابلہ میں اسلام آباد، پشاور اور دیگر شہروں میں پیٹرول مہنگا ہو گا اور کراچی میں سستا ہو سکتا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ غریبوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دفتروں میں بیٹھ کر الٹے سیدھے اقدامات مت کریں۔ نئی حکمت عملی بنائی جائے جس سے عوام کے لئے کوئی آسانی پیدا ہو سکے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس کی ماہرین سے تصدیق کروائیں گے جو رپورٹ ہمیں دی گئی ہے ہم اس سے مطمئن نہیں ہوئے۔ ماہرین مشاورت کرنے کے بعد اور ان کی رائے حاصل کرنے کے بعد ہم آپ سے جواب بھی حاصل کرینگے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے لوگ پریشان ہیں ایک دم جب اضافہ ہوتا ہے تو اس سے مارکیٹ میں مہنگائی میں بھی کافی اضافہ دیکھنے کو آتا ہے ایک دوسرے پر ذمہ داریاں ڈالنے کی بجائے کوئی ایسی حکمت عملی بنائیں جس سے عوام کے لیے آسانیاں پیدا ہو سکیں۔ عدالت نے ایف بی آر سے پٹرولیم مصنوعات کے ٹیکسز کے حوالے سے پالیسی پر جواب طلب کر لیا ہے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوگ بلک گئے ہر ماہ قیمتیں اوپر نیچے کر دیتے ہیںاگر آپ لوگوں کی رپورٹس میں جھول ہوا تو کسی کو نہیں چھوڑیں گے لگتا ہے کہ سیاسی وڈیروں نے پمپس کھول لیے ہیں ڈیلرز کے کمیشن کے تناسب میں فرق پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ سب ڈیلرز اور اداروں کی اجارہ داری ہے اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ اوگرا پالیسیاں بناتا ہے اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے طریقہ کار سے متعلق تمام پالیسیاں حکومت بناتی ہے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہا ہے عدالت نے چیئرمین اوگرا کی عدم پیشی پر اظہار برہمی بھی کیا۔عدالت نے تمام اداروں کو دس روز کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بیٹھیں مشاورت کریں اور سوچیں کہ کون کون سے ٹیکسز کم کیے جا سکتے ہیں جس سے صارفین کا بوجھ کم ہو اور ہمیں دس روز میں کوئی ایسا فارمولا بتائیں جس سے پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی آ سکے تاکہ صارفین کا بوجھ کم ہو سکے۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ ایف بی آر،اوگرا اور پی ایس او کے سربراہوں کی تقرری کا طریقہ کار،مطلوبہ قابلیت اور موجودہ سربراہوں کی جو تقرری ہوئی ہے اس کی تفصیلات عدالت میں پیش کی جائے۔