احسن اقبال نےباہرسےپاکستان آکرکسی پراحسان نہیں کیا، شہبازشریف کودیکھاوہ کس طرح بیرون ملک سڑک پارکررہےتھے. پاکستان آتےہی پھر وہی پروٹوکول شروع ہوگیا, عدالت
لاہورہائیکورٹ میں وفاقی وزیر احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3رکنی فل بینچ نے سماعت کی ، دوران سماعت احسن اقبال کے وکیل نی استدعا کی کہ کیس کو الیکشن کے بعد تک ملتوی کر دیا جائے ،عدالت نے احسن اقبال کے وکیل کی استدعا مسترد کر دی ، جسٹس مظاہر علی اکبر کا کہنا تھا کہ آپ حاظری سے معافی کی درخواست دینا چاہتے ہیں تو دے دیں ہم قانون کے مطابق دیکھ لیں گے. ہم کسی کے پابند نہیں ہیں، ہم نے صرف ادھر جانا ہے جہاں سب نے جانا ہے. عدالت میں احسن اقبال کی تقریر پراجیکٹر پر چلائی گئی، جسٹس عاطر محمود کا کہنا تھا کہ آپ نے شہباز شریف کو دیکھا وہ کس طرح بیرون ملک سڑک پار کر رہے تھے. پاکستان آتے ہی پھر وہی پروٹوکول شروع ہو گیا. جسٹس مظاہر علی اکبر کا کہنا تھا کہ آپ نے بار بار کہا کہ آپ باہر سے پڑھ کر آئے ہیں، کیا آپ کو پاکستان سے کوئی خط گیا تھا کہ آپ پاکستان آ جائیں.آپ نے پاکستان آکر کسی پر احسان نہیں کیا ۔ لاہورہائیکورٹ کے فل بنچ نے احسن اقبال کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 29 جون تک ملتوی کردی