اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسامہ بن لادن کے برادر نسبتی کو زیرحراست بیوہ بہن سے ملنے کی اجازت دے دی ۔
اسامہ بن لادن کی يمنی بيوہ کے خلاف مقدمہ خارج کرنے اوران کی بھائی سے ملاقات کرانے کے لئے درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے اسامہ کے برادر نسبتی کی بہن سے ملنے کی درخواست پر دو اعتراضات کئے گئے تھے. درخواست گزار کے وکيل عامر خليل نے موقف اختيار کيا کہ اگرچہ ذکريا پاکستانی شہری نہيں تاہم متاثرہ شخص ہے۔ اس کی بہن ايبٹ آباد آپريشن کے دوران گولی لگنے سے زخمی ہوئی.اپنے بھائی سے ملاقات اور مناسب علاج اس کا قانونی حق ہے. عدالت نے اسامہ کے برادر نسبتی کو بیوہ بہن سے ملنے کی اجازت دے دی۔ دوسری جانب اسامہ کی بيوہ کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر آئی ايس آئی ،وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے دو ہفتوں ميں جواب طلب کر لياگيا. عدالت نے اسامہ کی بيوہ کو اپنی مرضی کا وکيل کرنے کی بھی اجازت دے دی۔ ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے زکريا السادہ کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی فيصلے سے بہت خوش ہيں، طويل عرصے بعد ان کی بہن اور بچوں سے ملاقات ہو سکے گی۔