ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کی بحالی پر امریکہ کے بجائے عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلے ہونے چاہئیں۔ مولانا فضل الرحمان

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے، مقتدر قوتوں کو جب اپنی غلطیوں کا احساس ہوا تو قائمہ کمیٹی کی سفارشات تیارکرلی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ملک اب بھی امریکہ کے اتحاد سے دستبردار ہوجائے تو سیکیورٹی کے حالات بہتر ہوجائیں گے۔ امریکہ اور طالبان کے مذاکرات اس لئے تعطل کا شکار ہیں کیونکہ امریکہ کے اندر خود اس پر اختلافات پھوٹ پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی دفاع پاکستان کونسل کا حصہ نہیں لیکن اہم ایشوزپراس کے احتجاجی مظاہروں میں تعاون کریں گے۔ جے یوآئی کے مرکزی امیرکا کہنا تھا کہ جمعیت نے چوبیس مارچ کو اسلام آباد میں حزب اختلاف کو شرکت کرنے کی دعوت دے دی ہے۔ جس میں پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر ایک موقف مرتب کیاجائےگا۔