سراج الحق پر خود کش حملے اور سانحہ 9 مئی کے خلاف قومی اسمبلی میں دو الگ الگ قرار دادیں منظور

قومی اسمبلی میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر بلوچستان میں ہونے والے خود کش حملے اور 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور دیگر قومی عمارتوں پر حملوں کے خلاف دو الگ الگ قرار دادیں منظور کر لی گئیں ۔ جماعت اسلامی کی قیادت کارکنان اور پاک افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا ہے ۔ مجرمان کا سخت قوانین کے تحت ٹرائل کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ان واقعات کے سہولتکاروں اور مددگاروں کو بھی بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے قافلے پر ژوب بلوچستان میں ہونے والے خود کش حملے کے خلاف قرار داد پیش کی ۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سراج الحق پر ہونے والے خود کش حملے کی مذمت کرتا ہے ۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سراج الحق اور جماعت اسلامی کے زخمی کارکنوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہے اور بلوچستان کے حقوق کے لیے مسلسل بلند ہونے والی آواز کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سراج الحق پر ہونے والے خود حملے اور اس سے جڑے سارے کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور عوام کے جان مال کے تحفظ اور بلوچستان کے روشن مستقبل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔ قرار داد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔