2050ء تک پاکستان کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچنے کا امکان

2050ءتک پاکستان کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچ جائے گی، آبادی کی شرح میں اس وقت سالانہ 2.6 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، آبادی کی شرح میں اضافہ کے نتیجہ میں آنے والے سالوں کے دوران پاکستان اور بالخصوص آبادی کے لحاظ سے بڑے صوبے پنجاب کو شدید آبی مسائل کاسامنا ہو سکتا ہے۔اقتصادی تجزیہ کار امجد محمود نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے کہا کہ 2050ءتک پاکستان کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچ جائے گی، آبادی کی شرح میں اس وقت سالانہ 2.6 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، آبادی کی شرح میں اضافہ کے نتیجہ میں آنے والے سالوں کے دوران پاکستان اور بالخصوص آبادی کے لحاظ سے بڑے صوبے پنجاب کو شدید آبی مسائل کاسامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آبی وسائل کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود وسائل کی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے تاکہ پانی کے ضیاع پر قابو پاکر نقصانات سے بچا جا سکے۔اس وقت تک صرف پانی کی فراہمی پر توجہ دی جارہی ہے جس میں پانی سے زیادہ سے زیادہ استفادہ اور بچت پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی جو مستقبل میں مسائل کاباعث بن سکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں آبپاشی کے نظام کی اپ گریڈیشن کے لئے 25 ارب ڈالر کے اخراجات کا تخمینہ ہے کیونکہ آبی وسائل کی اپ گریڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے 50 فیصد تک کاپانی ضائع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو اپنے حصے کا 104ملین ایکڑ فٹ پانی ملتا ہے جس میں سے صرف 55 ملین ایکڑ فٹ پانی کھیتوں تک پہنچتا ہے جس کی بنیادی وجہ آبپاشی کے نظام کی خامیاں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مستقبل میں عام ضرورت کے علاوہ آبپاشی کے لئے پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے آبپاشی کے نظام کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ نئے آبی ذخائر کی تعمیر اور پانی کی بچت کے علاوہ اس کے استعمال سے زیادہ سے زیادہ استفادہ پر توجہ دینے کی ضروت ہے۔