بھارت کو پاکستان کی برداشت کی پالیسی کو اسکی کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان کی ضبط و تحمل کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات معمول بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دہشت گردی سمیت تمام امورپر مذاکرات کےلئے تیار ہے۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ الزام تراشی بھارت کا معمول ہے اور کسی بھی واقعے پر آنکھ جھپکے بغیر پاکستان پر الزام عائد کرنا اس کی دوسری عادت بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یہ یقین ہے کہ اس منفی پروپیگنڈے سے نہ عالمی برادری اور نہ ہی بھارتی عوام کو گمراہ کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی حالیہ رپوٹوں جس میں اجمل قصاب کو بھارتی شہری قرار دیاگیا ہے ، سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ ان رپورٹس سے اس حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے پہلے سے ظاہر کئے گئے خدشات کو مزید تقویت ملی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور فلسطین کےعوام کے خلاف جاری بربریت کے بارے میں مسلسل آواز اٹھارہا ہے اور وہ مستقبل میں بھی اس حوالے سے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔