چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی استثنیٰ کی درخواست منظور

لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے چوہدری شوگر ملز کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف کی ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ریفرنس دائر ہونے کے بعد مریم نواز ٹرائل کا سامنا کریں گی۔ جبکہ عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر لی۔ دوران سماعت جیل حکام کی جانب سے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سابق وزیراعظم کے بھتیجے یوسف عباس شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ مریم نواز شریف بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔ اس موقع پر احاطہ عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت ا نتظامات کئے گئے تھے جبکہ اس موقع پر (ن)لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی احاطہ عدالت کے اندر اور باہر موجود تھی۔ دورا ن سماعت مریم نواز کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی ریفرنس دائر ہونے تک مریم نواز کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت ریفرنس دائر ہونے تک پی ٹی آئی رہنمائوں عبدالعلیم خان اور سبطین خان کو بھی حاضری سے استثنیٰ دے چکی ہے۔ جبکہ نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے مریم نواز کو حاضری سے استثنیٰ دینے کی استدعا کی مخالفت کی گئی۔ تاہم عدالت نے مریم نواز کی ریفرنس دائر ہونے تک عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی اور کہا کہ جب تک ریفرنس دائر نہیں ہوتا مریم نواز عدالت میں پیش نہ ہوں۔ عدالت نے قرار دیا کہ جب ریفرنس دائر ہو گا تو مریم نواز باقائدہ ٹرائل کا سامنا کریں گی۔عدالت نے نیب تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ریفرنس کب دائر کیا جارہا ہے ۔ اس پر نیب تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ابھی تحقیقات چل رہی ہیں مکمل ہونے پر ریفرنس دائر کر دیں گے۔جبکہ دوران سماعت مریم نواز کے وکیل خواجہ امجد پرویز کا کہنا تھا کہ نواز شریف عدالت کے حکم پر علاج کروانے بیرون ملک جا چکے ہیں۔ عدالت نے یوسف عباس شریف کے جوڈیشل ریمانڈ میں چھ دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔