چیف الیکشن کمشنرفخرالدین جی ابراہیم نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے آئندہ عام انتخابات کیلئےماتحت عدلیہ کے جج صاحبان کی خدمات حاصل کرنے کی درخواست کی ہے۔

اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنرفخر الدین جی ابراہیم نے چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری سے انکےچیمبرمیں ملاقات کی۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمشنرنےعام انتخابات کیلئے ضلع کی سطح پر ریٹرنگ آفیسرز کے فرائض سرانجام دینے کیلئے ڈسٹرکٹ ججز کی خدمات کی درخواست کی۔ جس پر چیف جسٹس نے الیکشن کمشنر کو بتایا کہ قومی عدالتی پالیسی کے تحت ضلعی عدلیہ کے ججز انتخابی عمل کا حصہ نہیں بن سکتے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے الیکشن کمشنر کو یقین دلایا کہ انکی درخواست قومی عدالتی پالیسی کی کمیٹی کے سامنے رکھی جائے گی جو اس پر حتمی فیصلہ دے گی، چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ عدالتی کمیٹی اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کو انتخابات کی نگرانی کا کام سونپنے پر بھی غور کرے گی۔ بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کہ اصغر خان کیس میں الیکشن کمیشن کے پاس کسی سیاستدان کے خلاف کارروائی کی کوئی آئینی گنجائش نہیں۔ دُہری شہریت میں رحمان ملک کی اہلیت سے متعلق چیئرمین سینٹ کا ریفرنس ملنے پرہی الیکشن کمیشن کارروائی کرسکتا ہے۔