پیپلزپارٹی کارکنوں نے ایئرپورٹ لاؤنج میں داخل ہونے کے لئے تمام بیریئر توڑ ڈالے جبکہ اس موقع پرایئرپورٹ سکیورٹی فورسز سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

یہ مناظر کسی احتجاجی مظاہرے کے نہیں نہ ہی یہ افراد کسی مطالبے کےمنظور نہ ہونے پرآپے سے باہر ہورہےہیں،بلکہ یہ لاہورکا علامہ اقبال انٹرنیشل ایئرپورٹ ہے جو پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے نئے صدر میاں منظور وٹو کی آمد کےموقع پر میدان جنگ بن گیا۔میاں منظور وٹو اور نئے صوبائی جنرل سیکرٹری تنویر اشرف کائرہ کے استقبال کے لئے آنے والوں نے ایئرپورٹ استقبالیہ پرپارٹی پرچم اور استقبالیہ بینرتو لگاہی رکھے تھے لیکن اس وقت جیالے پن کی انتہا ہوگئی جب دونوں رہنماؤں کی فلائٹ کی آمد کا اعلان کیا گیا۔پھرکیا تھا جیالوں نے تمام سکیورٹی بیریئر توڑڈالے اورلاؤنج تک پہنچنے کی کوشش کی۔ایئرپورٹ سکیورٹی اہلکاروں نے مزاحمت کی تو ہاتھا پائی شروع ہوگئی، یوں ایئرپورٹ کا احاطہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔ جھنڈے لہرانے کے لئے لائے گئے ڈنڈے بھی جیالوں کا بڑا ہتھیار ثابت ہوئے اورانہوں نے اہلکاروں کا جم کر مقابلہ کیا اور متعدد زخمی بھی ہوگئےتاہم اس دوران کوئی بھی بڑا لیڈر وہاں دکھائی نہ دیا۔استقبال کے لئے آنے والےمقامی رہنما جیالوںسے نظر بچا کرلاؤنج تک جاپہچنے۔ اپنی آمد کے ایک گھنٹے بعد میاں منظور وٹو لاونج سے باہر آئے تو انکے ہمراہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان بھی تھیں۔