اثاثہ جات منجمد کرنے کےخلاف اعتراضات:شہباز شریف کے وکلا دلائل کے لئے 7 نومبر کو طلب
احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف خاندان کے اثاثہ جات منجمند کرنے کے خلاف دائر اعتراضات پر شہباز شریف کے وکلا کو دلائل کے لئے 7 نومبر کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف خاندان کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے خلاف دائر اعتراضات پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس پر سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کے جونئیر وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کی درخواست پر جواب جمع کروایا جاچکا ہے، شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثوں کے الزامات پر تفتیش جاری ہے، شہباز شریف نے اپنی بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں، شہباز شریف خاندان سے جائیدادوں کے متعلق بار بار جواب مانگا گیا لیکن ان کی فیملی جائیدادوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہی، منی لانڈرنگ ایکٹ اور فنانس ایکٹ کے مطابق جائیدادوں کے ذرائع بتانا لازم ہے، شہباز شریف سمیت دیگر کے اثاثہ جات قانون کے مطابق منجمد کئے گئے ہیں۔ شہبازشریف کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ انویسٹی گیشن کے دوران اثاثے منجمد نہیں کئے جاسکتے، عدالت شہباز شریف، سلمان شہباز سمیت دیگر کے اثاثے منجمد کرنے کے حکم پر نظرثانی کرے۔ عدالت نے شہباز شریف کے وکلا کو دلائل کے لئے 7 نومبر کو طلب کرلیا۔