گرفتارکرنےکی کوشش کی توجلسوں کا رخ جیلوں کی طرف ہوگا : فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کرنےکی کوشش کی گئی تو جلسوں کا رخ جیلوں کی طرف ہوگا ۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے ملک میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں اضطراب اور بے چینی کی صورتحال ہے، ملک میں کوئی حکومت نہیں انتظامی ڈھانچہ بکھرا ہوا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی جس کی سندھ میں اکثریت ہے وہ بھی کہہ رہی ہے کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔ ہم شہریوں کے جمہوری حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں جلسوں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ دو روز قبل سندھ پولیس کا ردعمل اس بات کی نشاند ہی ہے کہ پانی سر سے گذر گیا ہے، سندھ حکومت نے انکوائری کو قبول کیا ہے لیکن سوالات اپنی جگہ اہم ہیں، جس پر الزام ہیں وہی تحقیقات کریں تو کیا نتیجہ ہوگا ؟ ٹھوڑی پر ہاتھ پھیر کر دھمکیاں دینے والے، کراچی کے ہوٹل میں ہونے والے واقع پر بری الذمہ قرار نہیں دیئے جا سکتے۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ نادیدہ قوتوں کی بالا دستی کسی طور پر قابل قبول نہیں، ہم ساری زندگی مارشل لاء سے لڑنے کے عادی ہیں، پی ڈی ایم کی وہ قیادت جن پرنیب مقدمات ہیں اور وہ ضمانت پر رہا ہیں ان کی ضمانت رد کروائی جا رہی ہیں ۔ وفاق نے سمجھ لیا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے حزب اختلاف کی جماعتیں مرعوب ہو جائیں گی ۔ صورتحال ایسی نہیں کہ نیب کو برداشت کیا جا سکے، ہم جیلوں کی طرف رخ موڑنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک نااہل حکومت کی وجہ سے ملک تباہی کے دہانے پر ہے، یہ حکومت عوامی مسائل سے لاعلم ہے، اپوزیشن نہیں وزیر اعظم عمران خان این آر او چاہتے ہیں، آج ہر طبقہ چیخ رہا ہے، یہ حکومت خرگوش کی طرح سو رہی ہے،عوام کرب میں مبتلا ہیں، ہم پوری قوم کی جنگ لڑرہے ہیں ۔ بلاول بھٹو کے گلگت جلسے سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بلاول بھٹو کا دورہ گلگت بلتستان پہلے سے شیڈولڈ تھا، ہم پھر بھی بلاول بھٹو زرداری سے رابطے میں ہیں، کوئٹہ جلسے میں میاں نواز شریف تقریر کرتے ہیں یہ ان کی مرضی پر ہے ۔