پاناما کا طوفان تھما نہیں،،، دوسرا بڑا مالیاتی سکینڈل بہاماس لیکس بھی سامنے آگیا،
پانامہ لیکس کے بعد ایک اور بڑا مالیاتی سکینڈل بہاماس لیکس سامنے آگیا،،، بہاماس کی پونے 2 لاکھ آف شور کمپنیوں میں سے 69 کمپنیاں پاکستانیوں کی ہیں۔ ان 69 کمپنیوں کے مالکوں اور ڈائریکٹروں میں 150 پاکستانی ہیں۔
سابق وزیر صحت نصیر خان کا بیٹا بہاماس میں آف شور کمپنی کا مالک ہے، خانانی اینڈ کالیا کے الطاف خانانی کے بیٹے عبید الطاف خانانی کی بھی بہاماس میں آف شور کمپنی سامنے آئی ہے۔ الطاف خانانی دہشت گردی کی فنانسنگ کے الزام میں اس وقت امریکہ میں زیرحراست ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر خورشید بہاماس میں رجسٹرڈ بنک کے ڈائریکٹر کے طور پر سامنے آئے ہیں،، یہ بینک نائن الیون کے بعد پابندیوں کے باعث بند ہو گیا تھا،، تاہم پروفیسر خورشید احمد کہتے ہیں کہ عقیدہ اسلامک بنک میں ان کا کوئی شیئر نہیں،،،،
کراچی کے معروف بلڈر محسن ابوبکر شیخانی کی بھی بہاماس میں ایک آف شور کمپنی ہے۔ وزیر اعلی شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی ایک آف شور کمپنی کی مالکہ ہیں،، سابق افغان صدر حامد کرزئی کے کزن اور طالبان کے قریبی سمجھنے جانے والے احمد راتب پوپل کی بہاماس میں آف شور کمپنی نکل آئی،،، کرزئی کے کزن نے اپنی آف شور کمپنی کا پتہ اسلام آباد کا لکھوایا ہے۔ برطانوی وزیر داخلہ ایمبررڈ بہاماس کی دو آف شور کمپنیوں کی ڈائریکٹر رہی ہیں۔ یورپی یونین کی سابق کمشنر نیلی کروئز نے آف شور فرم میں اپنی ڈائریکٹرشپ سے انکار سے گریز کیا،،،