آٹا چینی سکینڈل میں 400ارب کی کرپشن نیب کو نظر نہیں آتی۔ شاہد خاقان عباسی
مسلم لیگ( ن )کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آٹا چینی سکینڈل میں 400ارب کی کرپشن نیب کو نظر نہیں آتی،ہمیں یقین ہے اے پی سی کے بعد اب حزب اختلاف کی تمام جماعتیں جیل میں ہوں گی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم بے بنیاد الزامات پر پیشیاں بھگت رہے ہیں جبکہ ملکی معیشت تباہ ہو گئی اور بیروزگاری بڑھ گئی ۔انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو( نیب)جو کچھ کر رہا ہے اس کی حقیقت پورے پاکستان پر واضح ہو گئی ہے کیونکہ ایسے مقدمات پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنائے جاتے ہیں، جھوٹے الزامات لگا کر ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یقین ہے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی)کے بعد حزب اختلاف کی ساری جماعتیں جیل میں ہوں گی،نیب تمام مقدمات کی ان کیمرہ سماعت کرے جب ججز نے نیب سے استفسار کیا کہ کس اختیار کے تحت گرفتاریاں ہو رہی ہیں ؟۔انہوں نے کہا کہ کبھی شہباز شریف کبھی احسن اقبال اور کبھی میرے خلاف عدالت لگی ہوتی ہے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب گردی کی وجہ سے ملک کا انتظامی ڈھانچہ مفلوج ہو گیا ہے اور انتقامی ایجنڈے کے علاوہ حکومت ترقی کو نظر انداز کر رہی ہے جبکہ حسد، انتقام اور جھوٹے الزامات کے سوا حکومت کا کام ہی کیا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں میری وزارت کے بجٹ میں ایک روپے کی کرپشن کا ثبوت دے دیں ۔ اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا ڈھائی سال ہونے کو ہیں نیب نے نارووال سپورٹس پر انکوائری شروع کی، لیکن ابھی تک ریفرنس دائر نہیں ہوسکا، نیب گردی کی وجہ سے انتظامی ڈھانچہ مفلوج ہوچکا، جھوٹے مقدمات کی وجہ سے پاکستان انتظامی ڈھانچے سے محروم ہوگیا، سپورٹس کمپلیکس کا سارا سامان تباہ ہوچکا، عمران خان کا ایجنڈا فقط انتقام اور حسد ہے۔انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے خلاف بھارت کو خوش کرنے کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جبکہ بھارت تو عمران خان کی ناکام گورننس پر خوش ہے اور بھارت نے عمران خان کی کمزور حکومت کو دیکھتے ہوئے ہی 5اگست کا اقدام کیا۔ اس کے برعکس ماضی میں جتنی بھی حکومتیں تھیں بھارت کو ہمت نہیں تھی کشمیر کی طرف دیکھنے کی لیکن بھارت کو تو آج عمران خان کی کمزور قیادت اور ناکام فیصلوں نے خوش کیا، بھارت اس لئے خوش ہے کہ عمران نیازی نے پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہر بات میں وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں این آر او نہیں دیں گے لیکن یہ کیسے وزیر اعظم ہیں جو عوام سے کہتے ہیں تیار رہیں سردی میں گیس کی قلت ہو گی۔