25 سال سے پتے کھانے والا شخص
گوجرانوالہ کے رہائشی محمود بٹ پتے کھانے کے باوجود کسی بیماری کا شکار نہیں ہوئے
گوجرانوالہ کے رہائشی اس شخص کا نام محمدو بٹ ہے جن کے مطابق وہ ایک بہت غریب گھرانے میں پید اہوئے جہاں پورے خاندان کو کئی کئی روز تک بھوکا سونا پڑتا تھا۔ بھوک کے ہاتھوں انہوں نے درخت کی چھال اور پتے کھانا شروع کردیئے کیونکہ وہ پتے اور پودے کھانے کو بھیک مانگنے سے بہتر سمجھتے ہیں۔گجرانوالہ: درخت کے پتے عموماً جانور ہی کھاتے ہیں لیکن ایک پاکستانی شخص ایسا بھی ہے س کے بعد پتوں، درختوں کی شاخوں اور پودوں کا ذائقہ محمود کو بھاگیا اور اب درختوں کی لکڑی چبانا بھی ان کا معمول بن گیا ہے۔ وہ روزانہ گدھا گاڑی چلاتے ہیں اور جہاں بھوک لگتی ہے پتے توڑ کر کھالیتے ہیں۔ ان کے پڑوسی کے مطابق ایک عرصے سے محمود بٹ پتے اور درخت کی ٹہنیاں کھارہے ہیں اور اس عمل سے آج تک انہیں بیمار نہیں دیکھا اور نہ ہی وہ اب تک کسی بڑی بیماری کے سلسلے میں کسی ڈاکٹر کے پاس گئے ہیں۔جوگزشتہ 25 برس سے درخت کے پتے کھارہا ہے۔
محمود بٹ برگد، سکھ چین اور دوسرے درختوں کی تازہ شاخیں شوق سے کھاتے ہیں۔