الجزائر : بدعنوانی کے الزامات میں پانچ ارب پتی کاروباری شخصیات گرفتار
الجزائر میں پانچ ارب پتی کاروباری شخصیات کو بدعنوانیوں کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان میں سے بعض معزول صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے قریبی مصاحبین رہے ہیں۔ الجزائر کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل نے اطلاع دی ہے کہ ان پانچ افراد میں ملک کے امیر ترین شخص عیساد ربراب بھی شامل ہیں۔ باقی چار قونینف خاندان سے تعلق رکھنے والے چار بھائی ہیں۔ ان کی گرفتاری الجزائر کے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل قائد صالح کے اس بیان کے ایک ہفتے کے بعد عمل میں آئی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ حکمراں اشرافیہ کے ارکان کے خلاف بدعنوانیوں کے الزامات میں مقدمات چلائے جائیں گے۔
تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال اس ملک کی ایک عدالت نے پہلے ہی سابق وزیراعظم احمد او یحییٰ اور موجودہ وزیر خزانہ محمد لوکال کو قومی خزانے کے ناجائز استعمال کے الزام میں طلب کررکھا ہے۔ یہ دونوں صاحبان سبکدوش صدر بوتفلیقہ کے قریبی ساتھی رہے تھے۔
عبد العزیز بوتفلیقہ بیس سال تک الجزائر کے سیاہ وسفید کے مالک رہے تھے اور وہ دو ہفتے قبل اپنے خلاف عوامی احتجاجی تحریک کے نتیجے میں مستعفی ہوگئے تھے۔ان کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک 22 فروری کو شروع ہوئی تھی اور اس میں جامعات کے طلبہ اور عام نوجوان پیش پیش رہے تھے ۔وہ اب بھی ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے اپنی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بوتفلیقہ کی جگہ پارلیمان کے ایوان بالا کے سربراہ عبدالقادر بن صالح کو نوّے روز کے لیے ملک میں آیندہ صدارتی انتخابات کے انعقاد تک عبوری صدر مقرر کیا گیا تھا لیکن ان کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ جمعہ کو ہزاروں افراد نے دارالحکومت الجزائر میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور عبدالقادر بن صالح سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔الجزائر میں آیندہ صدارتی انتخابات 4 جولائی کو ہوں گے۔