متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا سب سے کم عمر مریض لڑکا صحت یاب
متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا سب سے کم عمر مریض نو سالہ فلپائنی لڑکا صحت یاب ہوگیا ہے۔ یو اے ای وزیرمملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے ایک ٹویٹ میں اس لڑکے کی صحت یابی کی اطلاع دی ہے اور اس کی ایک ویڈیو بھی شئیر کی ہے۔اس میں وہ لڑکا اسپتال میں اپنے کمرے سے باہر آرہا ہے اور طبی عملہ اس پر خوشی کا اظہار کررہا ہے۔ انور قرقاش ٹویٹ میں لکھتے ہیں:’’ امارات میں کرونا وائرس کے سب سے کم عمر مریض کی صحت یابی۔
لڑکا اپنی نویں سالگرہ اور حیاتِ نو ملنے کی خوشی منا رہا ہے۔‘‘ اس لڑکے کو حال ہی میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ سے ڈسچارج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں دوسرے ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس کے زیادہ تعداد میں مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ یو اے ای کی وزارت صحت کی خاتون ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحسنی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی مختصر وقت میں صحت یابی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان میں مرض کی معمولی علامات پائی گئی تھیں۔ یو اے ای نے بدھ کو گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 483 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے اور اب ملک میں اس مہلک وَبا کا شکار افراد کی تعداد 8238 ہوگئی ہے۔ امارات کی وزارت صحت نے کرونا وائرس سے 52 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہےاور ملک میں کل 1546 افراد تن درست ہوچکے ہیں۔
یو اے ای میں گذشتہ چند روز سے کرونا وائرس کے ٹیسٹوں کا عمل تیز کردیا گیا ہے اور روزانہ ملک کے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق امارات کی حکومت ملک میں موجود تمام شہریوں اور مکینوں کے کرونا وائرس کے ٹیسٹوں کا ارادہ رکھتی ہے اور اس وقت 24 گھنٹے میں 30 ہزار افراد کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ وزیرمملکت برائے امورخارجہ انورقرقاش کے مطابق اب تک دس لاکھ افراد کے کرونا کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔