کراچی میں نائن زیرو، خورشید میموریل سیکٹریٹریٹ، ایم پی اے ہاسٹل اور میڈیا سیل کو سیل کر دیا گیا

کراچی کے عوام نے پاکستان سے محبت اور خوف کی فضا کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ،، شہر قائد میں زندگی معمول کے مطابق شروع ہوئی دکانیں ، بازار، پیٹرول پمپس ، سکول ،کالجز سب معمول کے مطابق کھلے ،، سڑکوں پر بھی زندگی رواں دواں نظر آئی ہے، شہر بھر میں بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں ،، رینجرز کی بھاری نفری کھڑی ہے،، ادھر قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر اور ملک کیخلاف نعرے اور بیانات کے بعد کارکن آپے سے باہر ہوئے ،، تو رینجرز ایکشن میں آئی ۔۔ کراچی میں نائن زیرو، خورشید میموریل سیکٹریٹریٹ، ایم پی اے ہاسٹل اور میڈیا سیل کو سیل کر دیا گیا،،تلاشی کے دوران ملک دشمن لٹریچر اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ جس کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے گا،، شہر بھر میں رینجرز اور پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے متحدہ کے کئی دفاتر کو بھی سیل کر دیا۔۔ پی آئی بی سیکٹر، گلستان جوہر یونٹ آفس، شاہ فیصل سیکٹر آفس بھی شامل ہیں دوسری جانب ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ، فاروق ستار کو پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا ،، جہاں ان کا رینجرز کیساتھ مکالمہ بھی ہوا ،، ان کیساتھ خواجہ اظہار الحسن کو بھی حراست میں لیا گیا ،، نائن زیرو سے عامر خان سمیت تین افراد کو حراست میں لیا گیا ،، جبکہ آئی آئی چند ریگرروڈ پر واقع دفتر سے متحدہ کے رہنما عامر لیاقت حسین کو پکڑا گیا ،، کشیدہ حالات اور گرفتاریوں کے بعد متحدہ کی ویب سائٹ کو بھی بند کر دیا گیا
اندرون سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں ایم کیو ایم کے دفاتر سیل کر دیئے گئے، جبکہ ضلع بدین کے مختلف شہروں میں قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریرکیخلاف شٹرڈاؤن ہڑتال ہے،کاروبار مکمل بند ہے، اندرون سندھ میں سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات ہیں ، جبکہ پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے
قائد متحدہ کے پاکستان مخالف نعروں اور اشتعال انگیز تقریر کے بعد سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی پولیس نے کریک ڈاؤن کیا ، میر پور ، حیدر آباد ، بدین ، ٹنڈو الہ یار میں متحدہ کے دفاتر سیل کر دیئے گئے ،ضلع بدین کے مختلف شہروں تلہار، گولاڑچی اور ٹنڈوباگو میں ایم کیو ایم کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے،، جس کی وجہ سے کاروبار زندگی مکمل طور پر بند ہے ، سرکاری اداروں اور پٹرول پمپس پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہ، ضلع بھر میں امن ریلیوں کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے، جس میں نہ صرف سیاسی جماعتیں بلکہ عام عوام کی بڑی تعداد بھی شریک ہیں ، دوسری طرف ٹنڈو الہ یار میں بھی ایم کیو ایم کے زونل آفس کو پولیس کی جانب سے سیل کردیا گیا، جبکہ پولیس کی بھاری نفری دفترکے باہر موجود ہے ۔ادھراندرون سندھ میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات ہیں ، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے ،، جبکہ سٹینڈ بائی پر بھی فورس کو الرٹ رکھا گیا ہے
کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد حیدرآباد میں آج معمولات زندگی بحال ہو گئے، سکولوں میں حاضری معمول کے مطابق ہے جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری الرٹ ہے
کراچی کے شہریوں نےخوف کی فضاکےامکان کومستردکردیا،، شہر قائد میں نظام زندگی معمول کے مطابق ہے ادھر قائد متحدہ کی جانب سے ملک مخالف نعروں اور کارکنوں کی طرف سے میڈیا ہاؤسز پر حملوں کے بعد نائن زیرو سمیت متحدہ کے دیگر دفاتر سیل ہیں ، فاروق ستار ، خواجہ اظہار الحسن ، عامر خان اور عامر لیاقت حسین کو بھی پکڑ لیا گیا ہے،
کراچی کے عوام نے پاکستان سے محبت اور خوف کی فضا کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ، شہر قائد میں زندگی معمول کے مطابق شروع ہوئیدکانیں ، بازار پیٹرول پمپس سکول ،، کالجز سب معمول کے مطابق کھلے ، سڑکوں پر بھی زندگی رواں دواں نظر آئی ہے،، شہر بھر میں بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں رینجرز کی بھاری نفری کھڑی ہے،، ادھر قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر اور ملک کیخلاف نعرے اور بیانات کے بعد کارکن آپے سے باہر ہوئے تو رینجرز ایکشن میں آئی ۔۔ کراچی میں نائن زیرو، خورشید میموریل سیکٹریٹریٹ، ایم پی اے ہاسٹل اور میڈیا سیل کو سیل کر دیا گیا،،تلاشی کے دوران ملک دشمن لٹریچر اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ جس کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے گا، شہر بھر میں رینجرز اور پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے متحدہ کے کئی دفاتر کو بھی سیل کر دیا۔۔ پی آئی بی سیکٹر، گلستان جوہر یونٹ آفس، شاہ فیصل سیکٹر آفس بھی شامل ہیں۔دوسری جانب ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں کو حراست میں لے لیا، فاروق ستار کو پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا ،، جہاں ان کا رینجرز کیساتھ مکالمہ بھی ہوا ان کیساتھ خواجہ اظہار الحسن کو بھی حراست میں لیا گیا نائن زیرو سے عامر خان سمیت تین افراد کو حراست میں لیا گیا ، جبکہ آئی آئی چند ریگرروڈ پر واقع دفتر سے متحدہ کے رہنما عامر لیاقت حسین کو پکڑا گیا ،، کشیدہ حالات اور گرفتاریوں کے بعد متحدہ کی ویب سائٹ کو بھی بند کر دیا گیا