سرینگر،کشمیری آج نمازجمعہ کےبعد بھارتی مظالم کیخلاف اقوام متحدہ کےدفتر کی جانب مارچ کریں گے

مقبوضہ کشمیر میں لوگ آج نماز جمعہ کے بعد قابض انتظامیہ کی طرف سے کرفیو اور دیگر پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کشمیر مخالف بھارتی اقدامات اور جموں وکشمیر پر اسکے غیر قانونی قبضے کے خلاف سرینگر کے علاقے سونہ وار میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کی طرف مار چ کریں گے۔ مارچ کی کال مزاحتمی رہنماؤں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں میں آویزاں کئے گئے پوسٹروں کے ذریعے دی ہے ۔ رہنمائوں نے تمام نوجوانوں ، مرد و خواتین اور معمر افراد پر زور دیا ہے کہ وہ مارچ میں شریک ہو کر بھارت اور عالمی برادری کو یہ باور کرائیں کہ کشمیری اپنے وطن پربھارتی قبضہ اور ہندو تہذیب تسلیم نہیں کریں گے ۔ مارچ کا مقصد غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کر کے یہاں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے بھارتی اقدام کے خلاف بھی مزاحمت کرنا ہے۔ آئمہ کرام نماز جمعہ کے اجتماعات میں مذموم بھارتی اقدامات کے خلاف آواز بلند کریں گے۔ ادھر کرفیو اور ذرائع مواصلات کی معطلی کا سلسلہ آج 19ویں روز بھی جاری ہے جس کے باعث پورے مقبوضہ علاقے میں محصور آباد ی بدترین مشکلات سے دوچار ہے۔ سڑکیں اور گلیوں پرخار دار تاروں اور رکاوٹوں کی وجہ سے بند ہونے اور ہزاروں فوجیوں کی تعیناتی کے باعث گاڑیوں اور راہگیروں کی نقل وحرکت معطل ہے۔ پانچ اگست کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں ٹیلی ویژن ، انٹر نیٹ