ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ سے دنیا کی آکسیجن کا بڑا ذریعہ جل کر راکھ ہونے کے قریب

دنیا کے سب سے وسیع و عریض جنگل ایمیزون میں رواں سال جولائی سے لگی آگ نے جنگل کے ایک بہت بڑے حصے کو جلا کر راکھ کردیا۔اس بارانی جنگل کا نصف سے زیادہ حصہ برازیل میں واقع ہے۔واضح رہے کہ زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے جنگلات میں موجود درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان جنگلات میں لگی آگ پوری دنیا کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق رپورٹس کے مطابق برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار سے زائد مرتبہ آگ لگ چکی ہے اور گزشتہ برس کے مقابلے ان واقعات میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔جنگلات میں لگی آگ نے اس حد تک شدت اختیار کرلی کہ جنوبی امریکا کے دیگر ممالک جیسے کہ بولیویا اور پیراگوائے بھی اس کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔متعدد ماہرین ماحولیات نے برازیل کے صدر بولسنارو پر کاشتکاروں کو کھیتوں کی جگہ کے حصول کے لیے ایمیزون کے جنگلات کی کٹائی کی ترغیب دینے کا الزام لگایا جبکہ برازیل کے صدر بولسنارو نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کچھ این جی اوز پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے اس اقدام سے حکومت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔تحقیق کے مطابق اب تک 40 ہزار پودوں، 3 ہزار مچھلیوں، 1294 پرندوں، 427 ممالیہ، 427 جل تھلی اور 378 رینگے والے جانوروں کی اقسام ان جنگلات میں پائی جاچکی ہیں.