مطالبات تسلیم، احمد ابو فارہ اور انس شدید نےبھوک ہڑتال معطل کر دی۔

بیت لحم (اے این این)اسرائیلی جیلوں میں تین ماہ سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے دو فلسطینی اسیران نے مطالبات تسلیم کئے جانے کے بعد بھوک ہڑتال معطل کردی ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس مطابق اسیران احمد ابو فارہ اور انس شدید نے صہیونی جیل انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد بھوک ہڑتال معطل کردی ہے۔اسیران کی خاتون وکیل احلام حداد نے اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر اور اسیران ابو فارہ اور انس شدید کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت دونوں اسیران کی موجودہ مدت حراست میں مزید صرف ایک بار چار ماہ کے لیے توسیع کی جائے گی۔ اس کے بعد انہیںرہا کردیا جائے گا۔خاتون وکیل کا کہنا ہے کہ دونوں اسیران 90 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھوک ہڑتالی اسیران کے اہل خانہ اور اسرائیلی پراسیکیوٹر کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے۔ تاہم اس سے قبل دونوں اسیران نے مزید چار ماہ کیلئے انتظامی قید میں توسیع کی تجویز مسترد کردی تھی۔خیال رہے کہ احمد ابو فارہ اور انس شدید تین ماہ سے مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث اسپتال میں داخل ہیں۔ دونوں اسیران کی طبی حالت نہایت تشویشناک ہے۔