اسلام آباد ہائیکورٹ کا مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایل این جی کیس میں مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت منظور کر لی، ن لیگی رہنما کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دو وجوہات پرمفتاح اسماعیل کو ضمانت نہیں دینی چاہیے، مفتاح اسماعیل کے کچھ اکاونٹس کی تحقیقات جاری ہیں اور ان کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ہے، گواہوں کو بھی دھمکی دی جا رہی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ مفتاح اسماعیل کو پابند کرتے ہیں کہ رہائی کے بعد روزانہ تفتیشی کو فون کریں گے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ملزم باہر آجائے تو اس کا نام ای سی ایل پر رکھا جا سکتا ہے جس پروکیل حیدر وحید نے عدالت کو بتایا کہ مفتاح اسماعیل کا نام پہلے ہی ای سی ایل پر ہے۔عدالت نے مفتاح اسماعیل کی ایک کروڑ روپے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کے احکامات جاری کردیے۔