پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے: وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی خصوصاً آئی ٹی کے شعبے میں برآمدات کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستانی اینٹرپرنیورز(entreprenuers) نے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ اور ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی سیکٹرز کی برآمدات پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے ٹیلنٹ اور استعداد کے مقابلے کافی کم ہیں. وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات بڑھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے. وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایسے ایکسپورٹرز جنہوں نے آئی ٹی ایکسپورٹس میں خاطر خواہ اضافے کے لیے کردار ادا کیا انھیں حکومتی سطح پر سراہا جاۓ گا. اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ سال پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ 2.6 بلین امریکی ڈالرز رہیں اور بھرپور کوشش کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ان برآمدات کو رواں سال 5 بلین امریکی ڈالرز تک بڑھایا جاۓ. اجلاس کو بتایا گیا کہ سب سے زیادہ آئی ٹی برآمدات ریاست ہائے متحدہ امریکا کو جا رہی ہیں جو کہ کل آئی ٹی برآمدات کا 57 فیصد ہے. بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کے پاس دنیا میں دوسری بڑی فری لانس ورک فورس موجود ہے جس کی استعداد میں اضافے کے لیے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ اقدامات کر رہا ہے . اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی ٹی انڈسٹری میں نیۓ لوگوں کی شمولیت کے لیے یونیورسٹیز میں آئی ٹی کے حوالے سے دو سالہ ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرامز شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے. اجلاس کو بتایا گیا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس, سائبر ٹیکنالوجی, چین اور کلاؤڈ ٹیکنالوجی بھی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہیں; پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیےٹیک ڈیسٹینیشن (Tech Destination) پاکستان کے برانڈ کو پوری دنیا میں متعارف کروایا جا رہا ہے. اجلاس کو بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئی ٹی ایکسپورٹرز کی سہولت کے لیے کراچی, لاہور اور اسلام آباد میں ہیلپ ڈیسکس قائم کیۓ ہیں جو کہ کمشنر آئی آر لیول کے افسر کی سربراہی میں کام کر رہے ہیں. مزید براں آئی ٹی ایکسپورٹرز کو سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات کیۓ جا رہے ہیں . وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متعلقہ وزراء اور افسران آئی ٹی برآمد کنندگان سے ایک تفصیلی ملاقات کریں اور ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اقدامات کریں. وزیراعظم نے آئی ٹی برآمدات کے موجودہ حجم پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوا کہا کہ جس قدر ٹیلنٹ اور ہنر پاکستان میں آئی ٹی کے حوالے سے موجود اس کے مقابلے پاکستان سے آئی ٹی برآمدات کافی کم ہیں جن کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جاۓ اور اس حوالے سے مستقبل کا لائِحَہ عمل جلد از جلد طے کیا جاۓ. انہوں نے مزید ہدایت کی کہ یونیورسٹیز , اکادمیہ اور آئی ٹی انڈسٹری کے درمیان رابطے بہتر بناۓ جایئں . اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار , وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر, وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام امین الحق ,وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق باجوہ, جہانزیب خان , سید فہد حسین , شزا فاطمہ اور اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی .