حکومت نے بیرون ملک مقیم بلوچ رہنماؤں کیخلاف مقدمات واپس لینے کا اعلان کردیا
اسلام آباد میں آغازحقوق بلوچستان سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حربیارمری براہمداغ بگٹی سمیت بیرون ملک مقیم اورناراض بلوچ رہنماؤں پر مقدمات ختم کرنے کیلئے تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ ناراض بلوچ رہنماپاکستان آئیں وہ خودان کااستقبال کریں گےانہوں نے کہا کہ ایف سی صرف صوبائی حکومت کے احکامات پرعمل کرےگی، بلوچستان میں کسی بھی آپریشن کیلئےایف سی کوڈی سی اوسےاجازت لینا ہوگی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے15ہزارنوجوانوں کوانٹرن شپ پروگرام میں بھرتی کیاجائےگا بلوچستان کے طلبہ کیلئےاسلام آبادمیں ہاسٹل قائم کیا جا رہاہے،انکا کہنا تھا کہ بلوچستان کو بجلی کی سبسڈی کے تین ارب روپے دیئے جائیں گےاورانٹرن شپ پروگرام کے تحت پندرہ ہزار بلوچ گریجوایٹس کو نوکریاں دی جائیں گی اور پندرہ ہزار روپے ماہانہ مشاہیرہ بھی دیا جائیگا جس کے احکامات وزیر اعظم اور صدر نے دیئے ہیں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بلوچستان کےحالات خراب کرنےمیں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں،انہوں نے کہا کہ انہوں نے اعلان کیا کہ بلوچستان حکومت جب بھی درخواست کرے گی سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف ریڈ وارنٹ جاری کر دیئے جائیں گے