خدیجہ صدیقی تشدد کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ خدیجہ صدیقی سٹی لاء یونیورسٹی لندن میں بار ایٹ لاء کی طالبہ ہیں، جن پر مئی 2016 میں شاہ حسین بخاری نامی ایک شخص نےخنجر کے 23 وار کیے تھے۔ ملزم شاہ حسین، ایڈووکیٹ تنویر ہاشمی کا بیٹا ہے جس کے خلاف اقدام قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کیس کی سماعت کے بعد مجسٹریٹ کورٹ نے شاہ حسین کو 7 سال قید کی سزا سنائی، جس کے خلاف انہوں نے سیشن کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ چیف جسٹس نے خدیجہ صدیقی پر تشدد کے ملزم کی رہائی کا نوٹس لے لیا شاہ حسین بخاری کی درخواست پر سیشن کورٹ نے مجسٹریٹ کورٹ کی جانب سے دی گئی 7 سال کی سزا کم کر کے 5 سال کر دی تھی۔ بعدازاں خدیجہ صدیقی کو زخمی کرنے کے ملزم شاہ حسین کو لاہور ہائیکورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا تھا۔ خدیجہ صدیقی کا کہنا ہے کہ یہ ٹیسٹ کیس ہے اور حملہ آور کو سزا ملنے سے خواتین پر تشدد روکنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ کیس میڈیا پر اٹھانے پر شاہ زیب خانزادہ اور جیو نیوز کا بھی شکریہ ادا کیا۔