متحدہ اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں منی بجٹ کے خلاف شدید احتجاج کا فیصلہ
اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ کے خلاف شدید احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے منی بجٹ کے خلاف قومی اسمبلی میں شدید احتجاج اور بجٹ اجلاس سے واک آوٹ کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے چیمبر میں اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں مریم اورنگزیب، رانا تنویر، رانا ثنااللہ، نوید قمر، خورشید شاہ، شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف اور امیر حیدر خان ہوتی نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق شرکا نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ منی بجٹ کی شدید مخالفت کی جائے گی اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں شدید احتجاج کیا جائے گا، شرکا نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ظالمانہ ٹیکسوں کا نفاذ قبول نہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نے پہلے منی بجٹ میں 70 ارب روپے کے ٹیکس لگائے اور اب مزید 170 ارب روپے کے ٹیکس لگانے جا رہی ہے،اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ حکومت مزید 200 ارب کے ٹیکس لگا کرعوام کی زندگی اجیرن بنانا چاہتی ہے۔دوسری جانب اپوزیشن اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رہنما پرپیپلز پارٹی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں انوکھا بجٹ پیش کیا جارہا ہے، تیسرے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ ڈالا جائے گا تاہم ایوان میں رہ کر اپنی بات کریں گے اورحکومت کی سنیں گے