منی بجٹ کا آنا ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کے پاس لانگ اور شارٹ ٹرم کوئی موثر منصوبہ نہیں ،سینیٹر سراج الحق

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے منی بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ منی بجٹ کا آنا ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کے پاس لانگ اور شارٹ ٹرم کوئی موثر منصوبہ نہیں ،منی بجٹ صرف کاسمیٹکس چینج ہے ۔ تین ماہ بعد منی بجٹ پیش کرنا ایک نئی مثال ہے ۔چار اعشاریہ نو ٹریلین کے بجٹ میں دو سو بلین ریونیو بڑھانے کیلئے ایک بہت بڑی ایکسرسائز کی گئی ۔اس بجٹ میں ایف بی آر ،زرعی اور صنعتی اصلاحات کیلئے کچھ کیا گیا نہ معاشی ڈاکومنٹیشن کی طرف کوئی دھیان دیا گیا۔ٹیکس نیٹ ورک بڑھانے اور خسارے میں چلنے والے پی آئی اے اور سٹیل ملز جیسے بڑے قومی اداروں کو پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔بجٹ میں سودی نظام جو معاشی تباہی کی اصل وجہ ہے کے خاتمہ کیلئے کوئی خاکہ پیش نہیں کیا گیا۔موبائل فونز اور گاڑیاں مہنگی کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گاالبتہ پانچ بلین کے غیر سودی قرضے دینے کا اقدام اچھا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے وزیر خزانہ نے بھی سابقہ حکومتوں کے وزرائے خزانہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام کو بہت سے سہانے خواب دکھائے ہیں ۔ جب تک غریب کو ریلیف نہیں ملتا ، آٹا، دال، چینی اور گھی سستا نہیں ہوتا ،کسی کو یقین نہیں آئے گا کہ حکومت نے ٹیکسوں میں کمی کردی ہے ۔ حکومت نے بجلی تیل اور گیس کی قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کیا جس سے عوام کی امیدوں کا خون ہواہے ۔انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ نے جن شعبوں میں ٹیکسوں میں کمی کا اعلان کیاہے ، اس پر عملدرآمد کون کروائے گا ۔ جب تک ان اعلانات پر عملدرآمد نہیں ہوتا ، اس بجٹ کی کوئی اہمیت نہیں ۔