امریکا سے امداد نہیں تعاون مانگا ہے،واپس پہنچ کر افغان طالبان سے ملاقات کروں گا،پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے نہیں مافیا سے نبرد آزما ہوں: وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا سے امداد نہیں تعاون مانگا ہے۔ ہم امداد نہیں تجارت چاہتے ہیں۔ کوئی بھی قوم امداد سے نہیں چل سکتی۔ ہمارے ملک کی تنزلی کی وجہ بد عنوانی ہے۔ ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ بھارت کیساتھ کچھ زیادہ مسائل ہیں جنہیں مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ لوگوں کو ٹیکس دینے کے لیے قائل کر رہا ہوں۔ اپوزیشن ملک کو غیر مستحکم کرنے میں مصروف ہے۔ سکیورٹی ایشو پر پاک فوج اور حکومت ایک پیج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں تو افغانستان میں امن کے حصول کا خواب حقیقت بن سکتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے زور دے کر کہا کہ حکمران طبقے کی کرپشن ملکوں کی غربت کی بڑی وجہ ہے اور پاکستان کو بھی اس مشکل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو بیرون ملک لے جایاجاتا ہے جس سے ملک مالیاتی طور پر دیوالیہ ہو جاتا ہے اس کے نتیجے میں ملک میں غریب لوگوں کی تعداد، بنیادی سہولتوں کی کمی اور دیگر مسائل میں اضافہ ہو جاتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی میں ملوث حکمرانوں نے جان بوجھ کر ریاستی اداروں کو تباہ کیا۔انہوں نے کہا کہ چوری کی گئی رقم بازیاب کرائی جاسکتی ہے لیکن تباہ شدہ اداروں کی بحالی کیلئے بہت وقت چاہئے۔