سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پارلیمنٹ نئے احتساب قانون کا تعین کرے،سینیٹر رضا ربانی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما اور سنیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پارلیمنٹ کونئے احتساب قانون کا تعین کرنا ہوگاجس کے تحت ملک کے تمام شہریوں کے لئے ایک قانون ہو اور اس سے یقینی طور پر ملک آگے بڑھے گا،پارلیمان کا تاریخی فرض ہے کہ وہ سستے انصاف کے لیے جدوجہد کرے اور اس کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ ہماری گاڑی پٹری سے تب اتری جب پاکستان میں قانون کے پانچ معیار ہونے لگے، امیرکے لیے انصاف کے طریقے اور تقاضے مختلف ہیں اور غریب کے لئے الگ, جس سے ملک میں انفرادی طور پر کمتری پیدا ہوئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینٹر میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ جو فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا ہے، وہ تاریخی فیصلہ ہے اور اس فیصلے کی کی روشنی میں پارلیمنٹ کونئے احتساب قانون کا تعین کرکے سستے انصاف کے لئے جدوجہد کا تاریخی فرض ادا کرنا چاہیے وگرنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی گاڑی پٹری سے تب اتری جب قانو ن کے پانچ معیار بنا دیئے گئے۔ اگر آپ کا تعلق حکمران اشرافیہ سے ہے تو قانون مختلف طریقے سے لاگو ہو گا،امیر کے لیے انصاف کے طریقے اور تقاضے مختلف ہیں۔اگر کوئی عام شہری ہے تو قانون کا اطلاق مختلف انداز سے ہو گا ۔اگر آپ اشرفیہ کے مدد گار ہیں تو قانون کا مختلف انداز سے اطلاق ہو گا ۔ اس سے ملک کی جڑیں کھوکھلی ہوکر رہ گئی ہیں اگر اب بھی پارلیمان نے اپنا فرض ادا نہیں کیا تو تکالیف میں بے تہاشہ اضافہ ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ احتساب سے متعلق وفاقی احتساب کمیشن کی ضرورت ہے اور وفاقی احتساب کمیشن کے تحت تمام افراد کے لیے ایک قانون ہو اور دیگر عدالتیں بھی اس فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت کے کیس ڈیل کریں گی تو ملک ترقی بھی کرے گا ۔