حکومت یقین دہانیوں کے باوجود بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہےخورشید شاہ

کراچی میں سخت گرمی کے باعث لاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک چار سو پچھتہر افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں سے 80فیصد اموات گرمی، حبس اور ہیٹ سٹروک کے باعث ہوئیں۔ گزشتہ تین دن سے کراچی والوں پر گرمی قہر ڈھا رہی ہے۔ شہر کے سرکاری ہسپتال لاشوں سے بھرے پڑے ہیں۔ گرمی سے متاثرہ سب سے زیادہ افراد جناح ہسپتال لائے گئے جبکہ عباسی شہید ہسپتال، سول ہسپتال، لیاری جنرل ہسپتال اور سندھ گورنمنٹ ہسپتال نیو کراچی میں گرمی سے جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئیں ۔ جناح ہسپتال کی ترجمان ڈاکٹر سیمی جمالی کہتی ہیں، گرمی کے باعث دو دن کے دوران تین ہزار سے زائد مریض ہسپتال لائے گئے۔ اتنے مریضوں کو ایک ساتھ دیکھنا مشکل ہے۔ایدھی سنٹر کے مطابق ہسپتالوں میں لاشیں لائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہسپتالوں کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔ جناح ہسپتال کے کینسر وارڈ میں بجلی نہ ہونے سے مریضوں کے تیمار دار سراپا احتجاج بن گئے۔ کینسر وارڈ میں داخل مریضوں کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ وزیر صحت سندھ جام مہتاب کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری ہسپتال ریڈ الرٹ ہیں۔ دواؤں کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔