اسرائیل نے شمالی مغربی کنارے میں 45 کلومیٹرلمبی اور 9 میٹراونچی ایک حفاظتی دیوار کی تعمیر شروع کردی۔
اسرائیل نے شمالی مغربی کنارے میں 45 کلومیٹرلمبی اور 9 میٹراونچی ایک حفاظتی دیوار کی تعمیر شروع کی ہے۔ اسرائیل کی وزارتِ برائے سلامتی امور کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "بڑی کنکریٹ کی دیوار حفاظتی آلات اور دیگر تکنیکی ذرائع پر مشتمل ہے جس کا مقصد دراندازی کو روکنا ہے۔ یہ دیوار بیس سال قبل تعمیر کی گئی حفاظتی باڑ کی جگہ لے گی۔ دیوار ایک طرف فلسطینی گاؤں سالم سےشروع ہوگی اور اس کا اختتام بیت حیفر پر ہوگا۔ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے گذشتہ روز کہا کہ ہم شمالی سرحد پر اپنی آپریشنل سرگرمیوں کے ایک اٹوٹ حصے کے طور پر سلامتی کو مضبوط بنا کر اسرائیلی ہوم فرنٹ کو محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم مزید حفاظتی اقدامات بھی جاری رکھیں گے۔ اسرائیل کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطرکسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دیوار کی تعمیر وزارت دفاع کے انجینئرنگ اور تعمیراتی شعبے اور مسلح افواج کی سینٹرل کمانڈ کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی وزارت دفاع میں بارڈر ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ ایرن اوفیر نے بھی کہا ہے دیوار کی تعمیر کا کام تقریباً ایک سال تک جاری رہے گا اور دیوار کا کوئی بھی بند حصہ اسرائیل میں داخلے کو سختی سے روک دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نقاط تماس پر موجود رخنوں کو بند کریں گے۔ خیال رہے کہ جون 2002 میں اسرائیل نے مغربی کنارے کی زمینوں پر ایک دیوار تعمیر کی، جس کا زیادہ تر حصہ کنکریٹ پر مشتمل ہے جب کہ کچھ باڑ اور خاردار تاروں پر مشتمل ہے۔اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ دیوار اور باڑوں کا مقصد فلسطینیوں کو دراندازی سے روکنا ہے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل کے دیواروں کی تعمیر کے حربے کی مذمت کی جاتی رہے۔