ملیشین وزیراعظم کےدورہ پاکستان سےسرمایہ کاری کے نئے دروازےکھل گئے، مشترکہ اعلامیہ جاری
فصیلی بات چیت ہوئی جبکہ رہنماؤں میں علاقائی عالمی، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا ویزہ پابندیوں کےخاتمےسےمتعلق ایم اویو اور سیکریٹری خارجہ سطح پر ہونے والے مشاورتی عمل کا جائزہ لیاگیا، مہاتیر محمد نے نشان پاکستان کا اعزاز عطا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ اعلامیہ کے مطابق اتفاق ہواپاک ملائیشیاتعلقات اسٹریٹجک تعلقات میں تبدیل ہوچکے، نئی سطح کے تعلقات دونوں ممالک کے درمیان رابطوں اور کئی شعبوں میں باہمی تجارت اورتعاون کو فروغ دیں گے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا اقتصادی شراکت داری معاہدے کا اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کیا اور سرمایہ کاروں کیلئےمناسب ماحول فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ ملیشیا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو سراہاْ۔
اعلامیہ میں کہا اعلیٰ تکنیکی تعلیم اورووکیشنل ٹریننگ کےشعبہ میں تعاون اور امت مسلمہ کودرپیش مسائل کےحل کیلئےمشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق کیا، دونوں رہنماؤں نےامت مسلمہ کودرپیش مسائل پر تفصیلی بات کی اور فلسطین، کشمیر اور دیگر متنازع مسلم علاقوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
جاری اعلامیہ کے مطابق اسلامی شخصیات سے متعلق توہین آمیزموادپرمشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا اور کہا گیا دہشتگردی کوکسی مذہب سےنہیں جوڑا جاسکتا۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سےآگاہ کیا، دونوں رہنماوں کا باہمی اقتصادی تعلقات کے مزید استحکام اور دونوں ممالک کے مابین تجارت، سرمایہ کاری کیلئے مواقع پیداکرنے پر اتفاق ہوا۔