شہزادہ ولیم کا یوکرین اورپولینڈ کی سرحد کے قریب اچانک دورہ

” بی بی سی” کے مطابق شہزادہ ولیم کے جنوب مشرقی پولینڈ میں ریززو کے دورے کو سیکیورٹی خدشات کے باعث اس وقت تک خفیہ رکھا گیا جب تک وہ وہاں سے روانہ نہیں ہوئے اور دارالحکومت وارسا پہنچ گئے۔ یوکرینی سرحد کے قریب پولینڈ کے علاقے ژیشوف میں برطانوی فوجی بیس کے خفیہ دورے کے موقع پرشہزادہ ولیم نے برطانوی فوجیوں سے بھی ملاقات کی، دورے کے موقعے پر علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے انہوں نے برطانوی فوجیوں سے کہا کہ آپ یہاں واقعی ایک اہم کام کر رہے ہیں اور ہماری آزادیوں کا دفاع کرنا واقعی اہم ہے، اور گھر واپس آنے والا ہر شخص آپ کی بھرپور حمایت کرتا ہےآپ سب کا شکریہ جو آپ یہاں کر رہے ہیں۔ ژیشوف یوکرائن کی سرحد سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے جہاں برطانیہ کی جانب سے یوکرین کی مدد کیلئے فوجی بیس قائم کیا گیا ہے شہزادہ ولیم کی جانب سے برطانوی حکومت کی گزارش پر دورہ کیا گیا تھا تاہم وہ یوکرین پر روسی حملے کے معاملے پر یوکرین کی حمایت کیلئے واضح موقف رکھتے ہیں روس کے حملےکے چند دن بعد ہی یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا ٹویٹ کر رہے ہیں ان کا پولینڈ کا دورہ اس حمایت کی تجدید کا اظہار ہے۔ شہزادہ ولیم نے ژیشوف کے فوجی بیس سے واپسی پر وارسوا میں یوکرینی مہاجرین کے مرکز کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے 300 پناہ گزین عورتوں اور بچوں سے ملاقات کی اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ "پولینڈ میں واپس آنا بہت اچھا ہے ہمارے یوکرین کے ساتھ بہت مضبوط تعلقات ہیں، اور ہم یوکرین کے لوگوں کی آزادی کیلئے اپنی حمایت اور تعاون برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد پولینڈ اور برطانوی افواج کا ان نازک حالات کے دوران جاری پارٹنرشپ پر شکریہ ادا کر سکوں اور یوکرین کے مہاجرین کیلئے اپنے دلوں اور گھروں کے دروازے کھولنے پر پولینڈ کے عوام کی انسان دوستی کو خراج تحسین پیش کرسکوں۔ شہزادہ میزبان خاندانوں سے بھی بات کی جنہوں نے یوکرائنی پناہ گزینوں کو رہائش فراہم کرنے میں مدد کی ہے اور ان کے اور ان کے اہل خانہ سے ان کے گھر کھولنے اور ان کی ہمدردی پر اظہار تشکر کیا ہے-