الیکشن ملتوی، پی ٹی آئی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں اسد عمر اور فواد چودھری نے کہا ہے کہ کل رات الیکشن کمیشن کے فیصلے نے آئین کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں، الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو کل سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں خواہش کا اظہار کیا گیا، حسن اتفاق ہے چند گھنٹے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ آگیا، یہ فیصلہ آئینی و قانونی نہیں ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا۔ اسدعمر نے کہا کہ کل ہی سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی جائے گی، علی ظفر پٹیشن تیار کر رہے ہیں، گورنر خیبرپختونخوا کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ پہلے ہی دائر کر چکے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پنجاب کا الیکشن 30 اپریل کو کرایا جائے، لاہور ہائی کورٹ نے مینار پاکستان جلسے کی اجازت دیدی ہے، مینار پاکستان کا جلسہ تاریخی ہو گا، آئین کے دفاع کے لیے سپریم کورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا جائے گا، آئین کے دفاع کے لیے سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ جلسے کی تیاریوں کو تیز کر دیا ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز پیر والے دن مشترکہ سیشن میں بھرپور طریقے سے موقف پیش کریں گے، انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدوار حلقوں میں کمپین جاری رکھیں، پٹیشن میں مطالبہ کیا جائے گا کہ 30 اپریل کو ہی الیکشن کرایا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ یوم پاکستان کے دن آئین کو توڑا گیا، کل سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی جائے گی، 96 بار ایسوسی ایشنز نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پرحملہ کیا گیا، کل کا اجلاس ہی سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا، عدلیہ پر حملہ کرنے کی مسلم لیگ کی ایک تاریخ ہے۔