چھ سال بعد قذافی سٹیڈیم میں پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ پاکستان کے نام رہا
قذافی سیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ کا ٹاس زمبابوے کے کپتان ایلٹن چیگمبرا نے جیتا اور پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا زمبابوین اوپنرز نے پہلے چھ اوورز میں ٹیم کو اٹھاون رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا اس وقت سی باندا تیرہ رنز بنا کر محمد سمیع کی گیند پر وکٹ کے پیچھے سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئےاگلی ہی گیند پر محمد سمیع نے مساکاڈزا کو بھی چلتا کیاانہوں نے تنتالیس رنز بنائےکووینٹری چودہ رنز پر وہاب کے ہاتھوں خطرناک بلے باز شین ولیمز سولہ رنز بنا کر شعیب ملک کا شکار بنے، سکندر رضا کو محمد سمیع نے احمد شہزاد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا،کپتان چیگمبرا نے شاندار کھیل مظاہرہ کرتے ہوئے پینتیس گیندوں پر چوون رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے محمد سمیع نے تین، وہاب ریاض نے دو اور شعیب ملک نے ایک وکٹ حاصل کی۔یوں زمبابوے نے مقررہ بیس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر پاکستان کو جیت کیلئےایک سو تہتر رنز کا ہدف دے دیا۔جواب میں پاکستانی اوپنرز احمد شہزاد اور مختار احمد نے زمبابوین باؤلرز کی جم کر پٹائی کی، اور میچ کی فتح میں اہم کردار ادا کیادونوں کھلاڑیوں میں ریکارڈ ایک سو بیالیس رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی۔احمد شہزاد نے انتالیس گیندوں پر پچپن جبکہ مختار احمد نے صرف پینتالیس گیندوں پر تیراسی رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی ان کی اننگز میں تین چھکے اور بارہ چوکے بھی شامل تھےسینئیر کھلاڑیوں نے ایک بار پھر مایوس کیا اور ہم گراؤنڈ کے باوجود محمد حفیظ بارہ، شعیب ملک سات، عمر اکمل چار رنز بنا سکےکپتان شاہد آفریدی نے آخری اوور کی تیسری گیند پر چوکا لگا کر میچ اپنے نام کرلیا، میچ کے اختتام پر احمد مختار کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا یوں پاکستان ٹیم کو دو ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے قذافی سٹیڈیم میں چھ سال بعد پہلی گیند انور علی نے پھینکی، پہلا چوکا اور پہلا چھکا زمباوین اوپنر ماساکاڈزا نے لگایا زمبابوین ٹیم جب میدان میں آئی تو کپتان شاہد آفریدی نے فاسٹ باؤلر انورعلی کو گیند تھمائی، انور علی کی پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو کی پہلی اپیل بھی کی گئی، لیکن وکٹ نہ مل سکی،دوسرے ہی اوور میں محمد سمیع کی پہلی گیند پر زمبابوین اوپنر مساکاڈزا نے گیند باؤنڈری پار کرادی، یہ چھ سال بعد قذافی سٹیڈیم میں لگنے والا پہلا چوکا تھا۔ اس کے ساتھ ہی گراؤنڈ بھی تالیوں سے گونج اٹھی۔پہلا آؤٹ محمد سمیع نے کیا، انہوں نے سی بندہ کو کوٹ بیہائنڈ کرایا، اس طرح پہلا کیچ وکٹ کیپر سرفراز کے حصے آیا، اور شائقین سے خوب داد سمیٹی زمبابوین کپتان نے قذافی سٹیڈیم میں ہونے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی کی پہلی ففٹی سکور کی، انہوں نے جارحانہ انداز سے کھیل پیش کیاپاکستانی اوپنر جب میدان میں اترے تو پہلی ہی گیند پر احمد مختار نے پہلا چوکا لگایا،جبکہ پہلا چھکا احمد شہزاد کے نام رہا۔اوپنر احمد مختار نے پاکستان کی جانب سے پہلی نصف سنچری سکور کی، اور سب سے زیادہ تیراسی رنز بنائے، پہلی سنچری اور ریکارڈ پارٹر شپ بھی پاکستانی اوپنرز کے نام رہی،بوم بوم آفریدی نے آخری اوور میں آخری باؤنڈری لگا کر میچ تمام کیا۔ پاک زمبابوے ٹی ٹوئنٹی نے کرکٹ کو ترسے قذافی سٹیڈیم کو پھر سیراب کردیا کسی نے قومی پرچم چہرے پر بنا رکھا ہے، تو کسی نے سبز ہلالی پرچم اٹھا رکھا ہے۔ بانوے کے ورلڈ کپ سے لیکر اب تک کی پہنی جانے والی قومی ٹیم کی آفیشل وردیاں بھی نظر آئیں چھکے اور چوکے کے پوسٹرز، قذافی سٹیڈیم میں کرکٹ کے چاہنے والوں کا سیلاب آگیا۔۔چھ سال بعد پہلی بار قومی ترانے کی گونج نے فضاء میں رنگ بکھیر دئیے، یہ پیغام تھا ملک دشمنوں کیلئے کہ ہم پر امن پاکستان کے پر امن شہری اور کرکٹ سے محبت کرنے والے ہیں،سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کا جوش و خروش دیدنی تھا، لوگ میچ سے زیادہ سب پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی پر خوش تھے، ٹولیوں میں آنے والے لوگ سیلفیاں بنا رہے تھے، کرکٹ کی بحالی کے ساتھ ہی نہ صرف دہشت گردی کو شکست ہوئی،، بلکہ ملک دشمنوں کو بھی منہ کی کھانا پڑی