ناسانےتصدیق کی ہےکہ رواں سال اپریل کامہینہ گرم ترین رہااور2016انسان کی معلوم تاریخ کاگرم ترین برس ثابت ہوسکتا ہے
ناسا کے اسپیس سسٹم ماحولیاتی تبدیلوں اور موسم کا جائزہ لینے والی ایجنسی این او اے اے کےمطابق اس سال جنوری فروری اور مارچ بقیہ مہینوں کے مقابلے میں 1.28 زیادہ گرم تھے اور سردی ختم ہو چکی تھی ،،ایسا سرد ممالک میں بھی ہوا ،،این او اے اے کے مطابق زمین پر 1880 کے بعد سے اب تک درجہ حرارت کا ریکارڈ رکھا جارہا ہے جس کے تحت 2016 گرم ترین سال ہوسکتا ہے کیونکہ اس برس لگاتار 4 مہینوں تک اوسط درجہ حرارت سب سے زیادہ دیکھا گیا ہے۔کرسچیئن ایڈ نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ 2060 تک دنیا کے ساحلی علاقوں پر رہنے والے ایک ارب افراد بالواسطہ یا بلاواسطہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ غریب ممالک کی مدد کے لیے 100 ارب ڈالر کا کلائمٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ آب و ہوا میں تبدیلی سے شدید متاثر ہونے والے افراد کی مدد کی جاسکے۔