مہاجر لفظ کو نہیں مانتا، مہاجر عارضی نقل مکانی ہوتی ہے۔ خورشید شاہ
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بارہ مئی کو ایک جرنیل کے اشارے پر لوگوں کو گولیاں ماری گئیں۔ یہ لوگ پہاڑ سے ٹوٹے اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے۔ کبھی جرنیل کے، کبھی ن کے اور کبھی پی ٹی آئی کے قدموں میں ہوتےہیں۔ کراچی ہمارا ہے کسی کی جاگیر نہیں۔ کراچی قائد کا شہر اور پاکستان کا دارالحکومت رہا ہے۔ سندھ اسمبلی کو یہ اعزاز ہے کہ پاکستان کو پرچم پہلی بار لہرایا ۔ انکا کہنا تھا کہ مہاجر لفظ کو نہیں مانتا، مہاجر عارضی نقل مکانی ہوتی ہے ۔ ہم سندھ کے مستقل باشندوں کے بارے میں میں کس طرح بات کرسکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے لعنت تو اس پر بھیجی ہوگی جو سندھ کو توڑنے کی بات کرے گا۔ خورشید شاہ کی بات پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے سندھ توڑنے والوں پر لعنت کے نعرے لگائے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمیں عدم تحمل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے وزیر اعلیٰ سندھ تعصب سے بھری بات کریں یہ درست نہیں۔ پاکستان کے ایک طبقہ آبادی کی دل آزاری کی گئی ہم نے اب تک صوبہ جنوبی سندھ اور مزید انتظامی صوبے بنانے کی بات نہیں کی۔ انکا کہنا کہ نئے صوبے بنانا غلط ہے تو پھر جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی بات پر کیا کہیں گے۔ چیلنج نہ دیں کہ سندھ میں نیا صوبہ نہیں بنا سکتے۔ بلاول بھٹو ان الفاظ کا نوٹس لیں وزیر اعلیٰ مہاجروں سے معافی مانگیں۔ اجلاس میں ایم کیو ایم کے سینیٹرز وزیر اعلیٰ سندھ کی تقریر کے خلاف علامتی واک آؤٹ کرگئے۔