طیارہ حادثہ،97لاشیں نکال لی گئیں،2مسافر محفوظ
پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 نے گذشتہ روز دوپہر ایک بج کر10 منٹ پر علامہ اقبال ایئرپورٹ سے اڑان بھری،ڈیڑھ گھنٹے بعد طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے رن وے سے محض دو کلومیٹر دور تھا جب اس کا دوسرا انجن بھی بند ہو گیا۔ایئرٹریفک کنٹرول نے پائلٹ کو رن وے کلیئرنس کا پیغام دیا۔ لیکن اسی دوران طیارے کا لینڈنگ گیئر بھی خراب ہو گیا۔ پائلٹ نے پرواز کو بائیں جانب موڑنے کی کوشش کی لیکن اسے مہلت نہ ملی اور ائیرپورٹ رن وے سے صرف دس سیکنڈ کی مسافت پر طیارہ جناح گارڈن کے رہائشی علاقے کی بلند عمارت سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں 99 مسافر اور کیپٹن سجاد گل سمیت عملے کے 8 ارکان موجود تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جائے حادثہ سے 97لاشیں نکال لی گئیں ہیں جبکہ 2مسافر محفوظ رہے، 25 متاثرہ گھروں کوکلیر کر دیا گیا ہے اور متاثرہ گھروں کے رہائشیوں کومختلف جگہوں پرمنتقل کردیا گیا ہے جبکہ ریسکیوآپریشن بدستور جاری ہے۔
یاد رہے کہ طیارہ گرنے سے تین مکان مکمل تباہ ہو گئے تھے جبکہ آگ بھڑکنے سے کئی مکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔ بدقسمت طیارے کا بلیک باکس بھی مل چکا ہے۔دوسری جانب ایوی ایشن ڈویژن نے حادثے کی تحقیقات کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ائیر کموڈور محمد عثمان غنی کریں گے۔ونگ کمانڈر ملک عمران، گروپ کیپٹن توقیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر اے ٹی سی ناصر مجید ٹیم میں شامل ہیں۔ حادثے کی جامع رپورٹ ایک ماہ کے اندر مکمل کرکے دی جائے گی ۔
واضح رہے کہ طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لینڈنگ گیئرخراب ہونے کے بعد پائلٹ طیارے کو قواعد کے مطابق لینڈنگ کیلئے نیچے لائے، اس دوران بدقسمت طیارے سے ایک سے زیادہ پرندے ٹکرا گئے،طیارے کے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے،انجنون سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی،کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا۔