حیدرآباد میں قائم رانی باغ گندگی اور غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا

وقت نیوز نے ایک ہفتہ قبل رانی باغ کی خستہ حالی کی خبر نشر کی تھی جس کے بعد رانی باغ میں انتظامیہ کی جانب سے بچوں کے جھولے، پودے اور درخت دوبارہ لگائے جارہے ہیں۔ تاحال صوبائی وزیر جام خان شورو اپنے حلقے میں قائم حیدرآباد کی واحد تفریح گاہ رانی باغ پر کوئی توجہ نہیں دے رہے اور نہ ہی انہوں نے اپنے حلقے میں قائم اس واحد تفریح گاہ کا دورہ کیا۔ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے چڑیا گھر کے جانور بھی مرنے لگے۔ خالی پنجروں میں مرغیاں، بکرے، جنگلی کبوتر ڈال دئے گئے جو کہ انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ دو ہزار آٹھ میں ضلعی حکومت کے دور میں سابق ناظم نے حیدرآباد کے رانی باغ کی حالت زار کو بہتر بناتے ہوئے اسے عوام کی تفریح کے قابل بنایا تھا۔ تفریح گاہ آنے والے لوگوں نے انتظامیہ اور صوبائی وزیر جام خان شورو سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر رانی باغ میں صفائی ستھرائی کے انتظامات کو بہتر بنایا جائے رانی باغ میں چڑیا گھر کے قریب ہی واقع عباس بھائی پارک کی حالت زار بھی انتہائی خراب ہوچکی ہے۔ گزشتہ سال ہونے والی بارشوں میں عباس بھائی پارک میں پانی جمع ہوگیا تھا جسے تاحال نہیں نکالا جاسکا۔ پانی جمع ہونے کی وجہ سے شدید تعفن اور بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ اس صورتحال میں رانی باغ میں تفریح کے لئے جانا بھی حفظان صحت کے منافی ہے۔