داعش کو پاکستان میں قدم نہیں جمانے دینگے. نواز شریف، دہشت گردوں کےخلاف پاکستان کی کارروائیوں کو سراہتے ہیں. اوباما
امریکی صدر باراک اوباما اور وزیراعظم محمد نواز شریف کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ، خطے کے استحکام اور دیگر اہم ایشوز پر بات چیت کی گئی،دفتر خارجہ کی جانب سے جاری دس صفحات پر مشتمل مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں رہنمائوں نے افغانستان میں دیرپا امن کیلئے مشترکہ کوششوں کا اعادہ کیا اور افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، مشترکہ اعلامیے کے مطابق صدر اوباما اور نواز شریف نے افغان طالبان سے اپیل کی ہے کہ وہ اب افغان حکومت سے براہ راست بات چیت کریں، اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کی ضمانت ہیں۔ نواز شریف اور باراک اوباما نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر تشویش ظاہر کی۔ امریکا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا عندیہ دیا، دونوں رہنماؤں نے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے لئے مذاکرات جاری رکھنے جبکہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے پُرامن حل کے لئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا، ملاقات میں دہشتگردی سے متعلق پاکستان اور بھارت کی تشویش کو باہمی تعلقات کے ذریعے دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، امریکی صدر نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں وسعت کی خواہش کا اظہار کیا، مشترکہ اعلامیے کے مطابق باراک اوباما نے پاکستان کے ساتھ سائنس، ٹیکنالوجی، سستی توانائی، موسمیاتی تغیر، اقتصادی ترقی، علاقائی تعاون اور ثقافتی تعلقات میں اضافے کا اعادہ کیا،،، صدر اوباما نے امن، سیکیورٹی اور خطے کی ترقی کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا، ملاقات کے دوران امریکی صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ بہت مضبوط تعلقات ہیں، پاکستانی کمیونٹی کاامریکا کی ترقی میں اہم کردار ہے، پاکستان سے تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں